نعتِ رسول ﷺ
میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے
میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے تیری راہ میں اکھیاں بچھاتے بچھاتے
تیری حسرتوں میں تیری چاہتوں میں بڑے دن ہوئے گھر سجاتے سجاتے
میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے۔۔۔
قیامت کا منظر بڑا پر خطر ہے مگرمصطفیﷺ کا جو دیوانہ ہوگا
وہ پل پے گزرے گا مسرور ہو کے نعرہ نبی ﷺ کا لگاتے لگاتے
میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے۔۔۔
میرا یہ ہے ایماں یہ میرا یقیں ہے میرے مصطفی ﷺسا نہ کوئی حسیں ہے
کہ رخ ان کا دیکھا ہے جب سے قمر نے نکلتا ہے منہ کو چھپاتے چھپاتے
میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے۔۔۔
میرے لب پے مولا نہ کوئی صدا ہے فقط مجھ نکمے کی یہ ہی دعا ہے
میری سانس نکلے درمصطفیﷺ پے غم دل نبی ﷺ کو سناتے سناتے
میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے۔۔۔
یہ دل جب سے عشق نبی میں پڑا ہے نہ دن کی خبر ہے نہ شب کا پتہ ہے
آقا اب تو بصارت بھی کم ہو گئی ہے تیرے غم میں آنسو بھاتے بھاتے
میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے۔۔۔
یہ ماناکہ اک دن آنی قضا ہے مگر دوستو تم سے یہ التجا ہے
کہ شہر محمدﷺکی ہر اک گلی سے جنازہ اٹھانا گھماتے گھماتے
میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے۔۔۔
نہ کعبے سے مطلب نہ مسجد کی چاہت فقط دل میں حاکمؔ تمنا یہی ہے
جو مل جائے نقش کف پائے احمدﷺ تومرجائیں سر کو جھکاتے جھکاتے
میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے تیری راہ میں اکھیاں بچھاتے بچھاتے
تیری حسرتوں میں تیری چاہتوں میں بڑے دن ہوئے گھر سجاتے سجاتے